اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کرتے ہوئے جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پرفضائی حملے کیے ہیں،دارالحکومت تہران کےشمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں اور بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔
ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری کو بھی نشانہ بنایا تاہم ایرانی میڈیا نے اس کی تصدیق نہیں کی۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر پیشگی حملہ کر دیا ہے، ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار کے مطابق اسرائیل جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں لڑاکا طیاروں نے حملے میں حصہ لیا۔

اسرائیلی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران کے پاس چند دنوں میں 15 جوہری بم بنانے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔اسرائیل یقینی بنارہا ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران پر حملے کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے، حملے میں ایران کے جوہری اہداف سمیت درجنوں فوجی اہداف شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے.
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیل کے حملوں کا مقصد اس کے جوہری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانا ہے، حملوں کو مقصد بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور دیگرفوجی اہداف کو بھی نقصان پہنچانا ہے۔
ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر الرٹ ہے، ایران
ایران کا کہنا ہے کہ ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر الرٹ ہے۔
اس کے علاوہ ایران نے تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی ہیں جبکہ ایرانی قیادت کا اعلیٰ سکیورٹی اجلاس جاری ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں متعدد رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران کی جانب سے جوابی بیلسٹک حملوں کا خدشہ ہونے کے سبب اسرائیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو کا کہنا ہے کہ ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی اپنے دفاع کے لیے ضروری تھی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے جوہری معاہدہ نہ ہوا تو ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ ہوسکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کے لیے پرعزم ہیں، انتظامیہ کو ایران کے ساتھ مذاکرات کی ہدایت کی ہے، سخت مذاکرات ہوں گے، سب سے پہلے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کا عمل ترک کرنا ہوگا۔