پاکستان کی ٹی20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ اس فارمیٹ میں کوئی بھی ٹیم فیورٹ نہیں ہوتی کیونکہ ایک سے دو اوور میں پورا گیم تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
دبئی میں ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے ٹرافی کی رونمائی کی جس کے بعد تمام کپتانوں نے ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ بحیثیت ٹیم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں، گزشتہ 4 میں سے ہم نے 3 سیریز جیتی ہیں تاہم ایشیا کپ بہت چیلنجنگ ہوگا لیکن ہم اس کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای میں کھیلنا ہمارے لیے ایڈوانٹیج نہیں لیکن کہہ سکتے ہیں ہم کنڈیشن جانتے ہیں کیونکہ یہاں پر ہم نے کافی پی ایس ایل میچز اور کرکٹ کھیلی ہے۔
ہانگ کانگ کے کپتان یاسم مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ہم بہت محنت کرنے کے بعد یہاں تک پہنچے ہیں اور ہمارے پاس اچھے کھلاڑی موجود ہیں، امید ہے شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
عمان کرکٹ ٹیم کے کپتان جتندر سنگھ کا کہنا تھا کہ ہم اس ٹورنامنٹ کے لیے بہت پرجوش ہیں کیونکہ عمان پہلی بار اس ایشیا کپ میں شرکت کر رہی ہے، تاہم ہم ماضی میں 3 ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں اس لیے ہم اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے بہت پر امید ہیں۔
بنگلہ دیش کے کپتان لٹن داس نے کہا کہ ایشیا کپ کھیلنے کے لیے تمام ٹیمیں پرجوش ہیں اور سب کی تیاری مکمل ہے، ایشیا کپ میں تمام ٹیمیں بہتر ہیں لہٰذا کوئی بھی میچ جیتنے کے لیے بھرپور کوشش اور محنت کرنا ہوگی۔
یہ ٹورنامنٹ افغانستان کے لیے کتنی اہمیت رکھتا ہے؟
صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کپتان راشد خان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ بڑا ایونٹ ہے لیکن اس کا پریشر نہیں لیں گے، اور ماضی میں جس طرح ہم نے کارکردگی دکھائی اسی طرح چیزوں کو آسان رکھتے ہوئے 100 فیصد پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے۔
افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہم یہ کہہ کر اپنے کھلاڑیوں پر اضافی دباؤ نہیں لے سکتے کہ ہمیں ہر حال میں فائنل یا سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنی ہے، وہ ایک الگ ٹاسک ہے اور آپ جب محنت کریں گے تو وہ خود ہی حاصل ہوجائے گا۔
راشد خان نے مزید کہا کہ ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں رسائی کا ہم نے نہیں سوچا تھا لیکن ہم نے بہت محنت کی جس کی وجہ سے ہم سیمی فائنل کھیلنے میں کامیاب رہے، اس ٹورنامنٹ میں بھی ہم یہی کرنے کی کوشش کریں گے۔
بھارتی ٹی 20 ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادو کا کہنا تھا کہ یو اے ای میں کنڈیشن موسم کے لحاظ سے بہتر لگ رہی ہے، ایشیا کپ میں تمام ٹیمیں بہت اچھی ہیں، سخت چیلنج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ میں کسی ٹیم کو ہلکا نہیں لیا جاسکتا اور ویسے بھی ٹی20 فارمیٹ میں تمام ٹیمیں برابر ہوتی ہیں، یہ وہ فارمیٹ ہے جہاں چھوٹی سے چھوٹی ٹیم کسی بھی ٹیم کو اپنی کارکردگی سے حیران کرسکتی ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ بھارت اس ٹورنامنٹ میں فیورٹ کے طور پر شریک ہورہا ہے کیا اس چیز کا دباؤ ٹیم پر ہوگا؟ جس پر سوریا کمار نے صحافی سے ہی سوال پوچھ لیا ’آپ کو کس نے کہا کہ بھارت کی ٹیم فیورٹ ہے؟‘
واضح رہے کہ ایشیا کپ 2025 کا آغاز آج سے متحدہ عرب امارات میں ہورہا ہے جہاں افتتاحی میچ ہانگ کانگ اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان ہوگا۔