اسرائیل کے ساتھ ترکیبی جنگ میں رہبر معظم امام خامنہ ای کی قیادت کے سات کلیدی نکات:آیت اللہ عباس کعبی


بزرگ ایرانی قوم نے تحمیلی جنگ کے مقابلے میں آٹھ سالہ دفاعِ مقدس کی عظیم حماسه رقم کی، اور ہرگز اس بات کی اجازت نہ دی کہ اسلامی وطن کا ایک انچ بھی جدا ہو۔
اب، اس تاریخی تجربے کی بنیاد پر، اور نظامِ امامت و امت پر تکیہ کرتے ہوئے — جس میں ولی فقیہ کو سپاہ کل کی کمان سونپی گئی ہے — ہمیں دیکھنا چاہیے کہ اس راہ میں ہماری ذمہ داری کیا ہے۔
انہوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ جنگ کے میدان میں ولی فقیہ (رہبر معظم انقلاب اسلامی) کے مدیریتی انداز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:
رہبر معظم انقلاب نے صہیونی دشمن کی طرف سے چھیڑی گئی ایک پیچیدہ، شیطانی، غیر انسانی اور ترکیبی جنگ — جس میں شیطان بزرگ، یعنی امریکہ بھی شریک تھا — کے مقابلے میں بروقت، دانا اور حکیمانہ تدابیر کے ذریعے انتہائی بصیرت افروز قیادت کا مظاہرہ فرمایا۔
رہبر انقلاب کے کلیدی اقدامات کے مختلف محاور:

  1. ایرانی قوم میں سکون اور اتحاد کی بحالی:
    یہ اقدام استقامت اور قومی ہم آہنگی کے راستے میں پہلا اور نہایت اہم قدم تھا۔
  2. نئے کمانڈروں کی بروقت تعیناتی:
    حساس مواقع پر، رہبر معظم نے شایستہ اور موزوں کمانڈروں کا انتخاب کرکے مسلح افواج کے ڈھانچے میں انسجام کو باقی رکھا۔
  3. اعلیٰ سطحی ملکی مدیران کو عوام کی خدمت کے لیے ضروری احکامات:
    یہ ہدایات دفاعِ مقدس کے اہداف کے ساتھ ایگزیکٹو اداروں کے مابین ہم آہنگی کا سبب بنیں۔
  4. امریکی صدر کی دھمکیوں کا دندان شکن جواب:
    ٹرمپ کی گستاخانہ اور خبیث دھمکیوں کے مقابلے میں، رہبر انقلاب نے فرمایا:
    “اسی کو دھمکی دو جو تم سے ڈرتا ہو!”
  5. ایران کی حقیقی دفاعی صلاحیت کا دشمنوں سے پوشیدہ رکھنا:
    صہیونی ابھی تک اسلامی جمہوریہ کے پوائنٹ ٹارگٹ میزائلوں کی تباہ کن قوت اور دقت کو پوری طرح سمجھنے سے قاصر ہیں۔
    آیت اللہ کعبی نے کہا:
  6. ایمان، باطنی سکون اور یقین کی بنیاد پر رہبر کی استقامت:
    رہبر انقلاب نے ہمیشہ انتہائی سکون و اطمینان کے ساتھ ان تبدیلیوں کا تجزیہ کیا اور فرمایا:
    “یہ واقعات ایک دشوار گزار راستے کی قدرتی کڑیاں ہیں، جس کی چوٹی ابھی سامنے ہے۔”
  7. امریکہ کی کسی بھی فوجی جارحیت کے نتائج سے سخت خبردار کرنا:
    اگر امریکہ نے ایران پر فوجی حملہ کیا، تو پورے خطے میں ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوگا اور امریکہ کے تمام اڈے اسلامی جمہوریہ کے نشانے پر ہوں گے۔
    ایرانی قوم، عاشورائی شعار “ہَیهات مِنَّا الذِّلَّه” کے ساتھ، ٹرمپ اور نتن یاہو کی تاریک دنیا کے مقابل ڈٹ کر کھڑی رہے گی۔
Scroll to Top