آئی سی سی ٹیسٹ چیمیئن شپ کے فائنل مقابلے میں جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر 27 سال بعد آئی سی سی ٹائٹل جیت لیا، جنوبی افریقہ نے 282 رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
کرکٹ کے گھر لارڈز کے میدان میں ہونے والے فائنل مقابلے میں جنوبی افریقہ کے اوپنر بلے باز ایڈن مارکرم مرد میدان بنے، انہوں نے آسٹریلوی پیس اٹیک کا بھرپور انداز میں دفاع کیا، مارکرم نے 136 رنز کی یادگار اننگز کھیل کر جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
جنوبی افریقہ کے کپتان ٹمبا باؤما نے بھی مارکرم کا بھرپور ساتھ دیا اور 66 رنز کی بہترین اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو جیت کے قریب پہنچایا۔
اس سے قبل آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 25-2023 فائنل کے چوتھے روز جنوبی افریقہ کو جیتنے کے لیے صرف 69 رنز درکار تھے جب کہ اس کی 8 وکٹیں ابھی باقی تھیں۔
جنوبی افریقی بیٹرز فائنل کے تیسرے روز پہلی اننگز کے مقابلے میں یکسر مختلف دکھائی دیے، انہوں نےکینگروز کے پیس اٹیک کا زبردست انداز میں نہ صرف وفاع کیا بلکہ موقع ملتے ہی رنز بھی جوڑے، جنوبی افریقی بیٹرز نے فائنل کے تیسرے روز کے اختتام تک 213 رنز بنالیے تھے جبکہ ان کی 8 ابھی وکٹیں باقی تھیں، ایڈم مارکرم نے سینچری اسکور کی اور 102 رنز بنا کر اور کپتان ٹمبا باؤما بھی 65 رنز بناکر وکٹ پر موجود تھے۔
تاہم چوتھے روز کے کھیل کے آغاز کے ساتھ جہاں یہ محسوس ہوگیا تھا کہ جنوبی افریقہ 27 سال بعد پہلی مرتبہ آئی سی سی ٹائٹل جیتنے والا ہے وہاں میچ شروع ہونے کے چند ہی لمحوں بعد 217 کے مجموعے پر کپتان ٹیمبا باووما پیٹ کمنز کا شکار بن گئے۔
آسٹریلوی ٹیم میں اس دوران امید تو جاگی لیکن اب بہت دیر ہوچکی تھی، افریقی بیٹرز مسلسل رنز بناتے رہے، 241 کے مجموعے پر ٹرسٹن اسٹبس اور میچ میں فتح کے بالکل قریب 276 رنز پر ایڈن مارکرم ایک یادگار 136 رنز کی اننگز کھیل کرآؤٹ ہوگئے۔
پہلی اننگز
اس سے قبل جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ درست ثابت ہوا اور آسٹریلیا کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 212 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، کگیسو رابادا نے 5 وکٹیں لے کر کینگروز کی بیٹنگ لائن کو اُڑا کر رکھا دیا۔
تاہم، جنوبی افریقی بیٹرز بھی پہلی اننگز میں خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور ریت کی دیوار ثابت ہوئے تھے صرف 138 رنز کر پوری ٹیم پویلین واپس لوٹ گئی، آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے 6 وکٹیں حاصل کرکے افریقی بیٹرز کو امتحان میں ڈال دیا تھا۔
دوسری اننگز
ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل اس وقت دلچسپ مرحلے میں داخل ہوا جب دوسری اننگز کا آغاز ہوا، کینگروز نے 74 رنز کی برتری کے ساتھ بیٹنگ شروع کی، آسٹریلیا کا ٹاپ آرڈر اور مڈل آرڈر ایک پھر ناکام ہوا اور صرف 77 رنز پر آسٹریلیا کی 7 وکٹیں گر چکی تھیں۔
اس دوران وکٹ کیپر بیٹر ایلکس کیری اور فاسٹ باؤلر مچل اسٹارک کی عمدہ پارٹنرشپ کے باعث ٹیم کو مجموعہ آگے بڑھانے میں مدد ملی ، ایلکس کیری 43 رنز بنا کر 134 کے مجموعے پر پویلین واپس لوٹ گئے ، میچل اسٹارک نے آخری وکٹ کی شراکت میں جوش ہیزل وڈ کے ساتھ 59 رنز کی شاندار پارٹنر شپ لگائی اور ٹیم کو برتری کے ساتھ 282 رنز تک پہنچا دے
جنوبی افریقی بیٹرز نے دوسری اننگز کے آغاز کے ساتھ ہی اپنے اوسان بحال رکھے اور کینگروز کے ہر حملے کا جم کر مقابلہ کیا ، ایڈن مارکرم نے 136 رنز کی تاریخی اننگز کھیلی ، کپتان ٹیمبا باووما نے 66 رنز بنائے، ویان ملڈر 27 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔