ایلون مسک کی ڈونلڈ ٹرمپ کے اخراجات کے بل پر کھل کر تنقید

دنیا کے امیر ترین شخص، امریکی صدر کی الیکشن مہم میں سب سے زیادہ فنڈ دینے والے ایلون مسک سرکاری عہدہ چھوڑنے کے بعد ٹرمپ کے سب سے بڑے مخالف نظر آنے لگے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ اخراجات کے بل کو ’گھناؤنی حرکت‘ کے طور پر نشانہ بنایا، جو ٹیک ارب پتی کے وائٹ ہاؤس سے باہر نکلنے کے بعد دونوں کے درمیان کشیدگی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

ایلون مسک نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’یہ بڑے پیمانے پر، اشتعال انگیز، خاص مقاصد کے لیے کانگریس کے اخراجات کا ایک مکروہ بل ہے، اُن لوگوں کو شرم آنی چاہیے جنہوں نے اس بل کے لیے ووٹ دیا، آپ کو معلوم ہے کہ آپ نے غلط اقدام اُٹھایا‘۔

یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد ’بڑے، خوبصورت بل‘ پر ایلون مسک کی پہلی رائے نہیں ہے، جس میں صحت اور غذائی امداد کے پروگراموں میں کئی گنا کٹوتیوں کے باوجود 10 سالہ مدت کے دوران امریکی خسارے میں 30 لاکھ ڈالر کے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

تاہم ایلون مسک کی پچھلی تنقید کو مسترد کردیا گیا تھا، کیونکہ ٹرمپ کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈوج) ٹاسک فورس کے سابق سربراہ ان معاملات پر منفی تبصرے کر رہے ہیں جو ان کی لاگت میں کمی کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

منگل کے روز ایلون مسک نے کہا کہ یہ بل، جس پر کانگریس میں غور کیا جارہا ہے، شہریوں پر ناقابل برداشت قرضوں کا بوجھ ڈالے گا۔

دونوں جانب سے بیان بازی میں اضافے سے وائٹ ہاؤس اور ایلون مسک کے درمیان تلخی واضح انداز میں نظرآنا شروع ہوگئی ہے حالانکہ ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے تقریباً 30 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ بھی کی تھی لیکن اب وہ مایوسی کا اظہار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے صحافیوں سے گفتگو میں ایلون مسک کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’صدر ٹرمپ پہلے ہی جانتے ہیں کہ ایلون مسک اس بل پر کہاں کھڑے تھے، اِس سے اُن کی رائے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک بڑا، خوبصورت بل ہے، اور وہ اس پر قائم ہیں‘۔ اگرچہ دنیا کے سب سے امیر ترین شخص نے ٹرمپ انتظامیہ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے، لیکن ان کا رشتہ اس وقت بھی مضبوط نظر آیا جب ریپبلکن صدر نے اپنے ساتھی ارب پتی کی ’ناقابل یقین خدمات‘ کی تعریف کی۔

ماضی میں ناقابلِ تقسیم رشتہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے یہاں تک اصرار کیا کہ ایلون مسک ہنگامہ خیز چار مہینوں کے بعد بھی انہیں حقیقی طور پر نہیں چھوڑ رہے، جس مدت کے دوران جنوبی افریقی نژاد بزنس ٹائیکون نے ہزاروں ملازمتیں ختم کیں، کئی ایجنسیوں کو مکمل طور پر بند کردیا اور غیر ملکی امداد میں کمی کی۔

ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ماضی میں ناقابلِ تقسیم رشتہ نظر آتا تھا، وہ دونوں کبھی ایئر فورس ون، میرین ون، کبھی وائٹ ہاؤس میں اور کبھی فلوریڈا میں ٹرمپ کے مار-اے-لاگو ریزورٹ میں ساتھ دکھائی دیتے تھے۔

Scroll to Top