چینی محققین پر امریکا میں ’ایگرو ٹیررازم ہتھیار‘ کی اسمگلنگ کا الزام

امریکی وفاقی پراسیکیوٹرز نے 2 چینی شہریوں پر ایک خطرناک حیاتیاتی جرثومہ امریکا میں تحقیق کے لیے اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جسے زرعی دہشت گردی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا تھا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس جرثومے کی شناخت ’فوزیریم گرامینیارم‘ (فنگس کی ایک قسم ہے جو گندم، جو، اور مکئی جیسے اناج کی فصلوں کو نقصان پہنچاتا ہے) کے طور پر کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ایک ایسا فنگس ہے جسے سائنسی لٹریچر میں ممکنہ زرعی دہشت گردی کے ہتھیار کے طور پر درج کیا گیا ہے جب کہ یہ فنگس بعض فصلوں میں ’ہیڈ بلیٹ‘ نامی بیماری کا سبب بنتی ہے جو ہر سال عالمی سطح پر اربوں ڈالر کے معاشی نقصانات کا باعث بنتی ہے۔

ایف بی آئی کی ایک فوجداری شکایت کے مطابق 34 سالہ محقق زُنیونگ لیو اس وقت چین میں مقیم ہے اور انہوں نے جولائی 2024 میں اپنی گرل فرینڈ یُنچنگ جیان سے ملاقات کے دوران یہ فنگس امریکا اسمگل کیا۔

امریکی محکمہ انصاف نے رپورٹ میں یونکنگ جیان اور زونیونگ لیو پر سازش، اسمگلنگ، جھوٹے بیانات دینے اور ویزا فراڈ کے الزامات عائد کیے ہیں۔

ابتدائی طور پر زنیونگ لیو نے ان الزامات کی تردید کی بعد ازاں، چینی محقق نے اعتراف کیا کہ وہ فنگس کو تحقیق کے مقصد سے امریکا لایا تھا تاکہ یونیورسٹی آف مشی گن کی ایک لیبارٹری میں اس پر کام کر سکے، جہاں اس کی گرل فرینڈ کام کرتی تھی۔

تاہم، یونیورسٹی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ایف بی آئی کی شکایت میں مزید بتایا گیا کہ دونوں کے درمیان الیکٹرانک رابطوں کی جانچ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ زُنیونگ کی آمد سے قبل حیاتیاتی مواد کی ترسیل اور لیبارٹری میں جاری تحقیق پر گفتگو کر رہے تھے۔

شکایت میں زُنیونگ اور یُنچنگ پر سازش، ممنوعہ اشیا کی امریکا میں اسمگلنگ، جھوٹے بیانات اور ویزا فراڈ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ایف بی آئی ڈیٹرائٹ فیلڈ آفس کے خصوصی ایجنٹ انچارج چیوووریا گبسن نے کہا کہ ان دونوں کے اقدامات ’عوامی تحفظ کے لیے خطرہ‘ تھے۔

واضح رہے کہ یونکنگ جیان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور انہیں ڈیٹرائٹ کی وفاقی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

Scroll to Top