پاک افغان سرحد پر پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ آپریشن میں داعش کا اہم کارندہ گرفتار

ترکیہ کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان اور ترکیہ کے ایک مشترکہ خفیہ آپریشن میں عسکریت پسند گروپ دولت اسلامیہ (داعش) کا ایک اہم کارندہ پاک افغان سرحد سے گرفتار کر لیا گیا۔

ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اوزغور آلتون، جو ’ ابو یاسر الترکی’ کے کوڈ نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ترکیہ کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی ) کے مشترکہ طور پر کیے گئے ایک کامیاب آپریشن میں گرفتار کیا گیا۔

انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے بعد، آئی ایس آئی کو اوزغور آلتون کی افغانستان میں موجودگی اور پاکستان میں داخل ہونے کے ارادے کے بارے میں بریفنگ دی گئی تھی، جس کے بعد اوزغور آلتون کو گرفتار کرلیا گیا اور بعدازاں اسے مزید تفتیش کے لیے ترکیہ منتقل کردیا گیا۔

اوزغور آلتون کو داعش کا سب سے اہم ترک رکن قرار دیا گیا ہے جس نے اس تنظیم کے میڈیا اور لاجسٹکس نیٹ ورکس میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور ترکیہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ استنبول کے دوران دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

ترکیہ کی ایم آئی ٹی نے اوزغور آلتون کی سرگرمیوں پر نظر رکھی ہوئی تھی جس سے پتا چلا کہ وہ مبینہ طور پر یورپ اور وسطی ایشیا سے پاک-افغانستان ریجن میں داعش کے جنگجوؤں کی نقل و حرکت کو مربوط کر رہا تھا۔

اس پر ترکیہ اور یورپ بھر میں کنسرٹ ہالز اور دیگر شہری مقامات کو نشانہ بنانے کی سازشوں کی ہدایات دینے کا بھی الزام تھا۔

داعش کے اہم کارندے کی گرفتاری اسی طرح کی ایک گرفتاری کے بعد ہوئی ہے جب داعش -خراسان کے ایک کارندے کو پاکستانی حکام نے حراست میں لیا تھا اور اسے امریکا منتقل کیا گیا تھا، اس وقت صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلام آباد کی مدد کو سراہا تھا۔

محمد شریف اللہ، جو ایک ’ اعلیٰ درجے کا آپریشنل کمانڈر’ تھا، 2021 میں کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 13 امریکی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا ذمہ دار تھا، یہ دھماکاافغانستان سے امریکی فوج کے پرآشوب انخلا کے دوران ہوا تھا۔

اگرچہ کئی سال قبل امریکی قیادت میں بننے والے اتحاد نے داعش کو بڑی حد تک کچل دیا تھا، لیکن داعش دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کرتے ہوئے کچھ بڑے حملے کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

ان حملوں میں مارچ 2024 میں روس کے ایک کنسرٹ ہال پر حملہ شامل ہے، جس میں کم از کم 143 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور اسی سال اگست میں، حکام نے بتایا تھا کہ ایک 19 سالہ آسٹرین جس پر ویانا میں ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ پر منصوبہ بند حملے کی سازش کا شبہ تھا، نے داعش سے وفاداری کا عہد کیا تھا۔

داعش نے جنوری 2024 میں ایرانی شہر کرمان میں ہونے والے دو دھماکوں کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جن میں تقریباً 100 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اور اسی سال جولائی میں عمان میں ایک مسجد پر خودکش حملہ آوروں کے حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں کم از کم چھ افراد شہید ہوئے تھے۔

Scroll to Top