موجودہ دور میں سوشل میڈیا پر سوتے وقت منہ پر ٹیپ لگانے کا رجحان تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، اس طریقے کا مقصد خراٹوں کو روکنا، خشک منہ سے بچنا اور بہتر نیند حاصل کرنا بتایا جارہا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ یہ طریقہ نہ صرف غیر مؤثر ہے بلکہ صحت کے لیے انتہائی خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔
کینیڈا کے لندن ہیلتھ سائنسز سینٹر کے کان، ناک اور گلے کے ماہر ڈاکٹر برائن روٹن برگ کی سربراہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق، منہ پر ٹیپ لگانے سے سانس لینے میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے، خاص طور پر اُن افراد کے لیے جنہیں ناک کی بندش یا نیند کے دوران سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل لاحق ہوتے ہیں۔
تحقیق کے دوران 10 مطالعات کا جائزہ لیا گیا، جن میں مجموعی طور پر 213 افراد شامل تھے۔
نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ منہ پر ٹیپ لگانے کے فوائد کے بارے میں کوئی ٹھوس سائنسی شواہد موجود نہیں، جبکہ اس کے نقصانات واضح اور خطرناک ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ طریقہ سانس کی نالی میں رکاوٹ، آکسیجن کی کمی اور نیند کے دوران سانس رکنے جیسے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
اگرچہ کچھ افراد، جن میں بعض مشہور شخصیات بھی شامل ہیں، اس طریقے کو مؤثر قرار دیتے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک عارضی حل ہے، جو اصل مسئلے کو حل نہیں کرتا۔
مزید برآں ماہرین نے تجویز دی کہ نیند سے متعلق مسائل کے حل کے لیے کسی ماہر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ مناسب تشخیص اور علاج ممکن ہو۔
ان کی جانب سے یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے طریقے اپنانے سے قبل ان کے ممکنہ نقصانات اور فوائد پر ضرور غور کریں اور کسی بھی نئے طریقہ کار کو آزمانے سے پہلے طبی مشورہ ضرور حاصل کریں۔